عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے۔
پینٹاگون سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’قاسم سلیمانی عراق اور مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے منصوبہ سازی میں متحرک تھے‘۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’صدر کی ہدایات پر امریکی فوج نے قاسم سلیمانی کو ہلاک کرکے بیرونِ ملک موجود امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی‘۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اس حملے کا مقصد مستقبل میں ایرانی حملوں کی منصوبہ بندی کو روکنا تھا اور امریکا اپنے شہریوں اور دنیا بھر میں اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے ناگزیر اقدامات کرتا رہے گا‘ـ
پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا کہ قاسم سلیمانی گزشتہ کئی ماہ سے عراق میں اتحادی بیسز پر حملوں کی ’منصوبہ بندی‘ کررہے تھے اور انہوں نے رواں ہفتے کے آغاز میں بغداد میں امریکی سفارتخانے پر ’حملوں‘ کی منظوری بھی دی۔
دوسری جانب ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔