فرانس، نوجوان کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہرے جاری

فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

مختلف شہروں میں مشتعل افراد کی جانب سے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، زیر زمین پارکنگ میں آگ بجھاتے ہوئے 24 سال کا فائر فائٹر ہلاک ہوگیا۔

فرانس: مشتعل افراد نے میئر کے گھر کو آگ لگا دی، ابتک 719 افراد گرفتار

پولیس کے مطابق مظاہروں میں شریک مزید 157 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پولیس نے ایک کار سوار نوجوان کو سینے میں گولی مار دی تھی جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرنے والے 17 سالہ فرانسیسی الجزائری نوجوان کی شناخت ناحیل کے نام سے ہوئی۔

فرانس میں نوجوان کے قتل کے خلاف مظاہرے چھٹے روز بھی جاری ہیں جہاں گرفتار مظاہرین کی تعداد 3ہزار تک پہنچ گئی۔مقتول نوجوان کی نانی نےلوگوں سے فسادات روکنےکی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کیس میں عینی شاہد کی آڈیو منظر عام پر آگئی ہے، آڈیو بیان دینے والا شخص واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ کار میں موجود تھا۔نوجوان نے کہا کہ پولیس نے ناہیل کو بندوق کے بٹ مارے، گولیاں مارنے کی دھمکی دی، تشدد کے باعث ناہیل کا پاؤں بریک پیڈل سے ہٹا تو گاڑی آگے بڑھ گئی جس پر پولیس نے ناہیل پر فائرنگ کر دی خیال رہے کہ فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف جاری مظاہروں میں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جب کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باعث دورہ جرمنی منسوخ کردیا ہے۔ صرف 2022 میں گاڑی نہ روکنے پر فرانسیسی پولیس نے 13 افراد کی جان لی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *