غسل کعبہ کی سالانہ تقریب 15محرم کو بعد نمازِ فجر ہو گی

سالانہ غسلِ کعبہ کی تقریب کا اہتمام 15 محرم الحرام یعنی 2 اگست کو نمازِ فجر کے بعد کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سالانہ غسلِ کعبہ کی تقریب کے دوران مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل خانہ کعبہ کی اندرونی دیواروں کو آبِ زم زم، عرقِ گلب اور مشک سے دھوئیں گے جبکہ خانہ کعبہ کے فرش کو آبِ زم زم، عرقِ گلب اور عود کے عطر سے دھویا جائے گا۔

مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کی اندرونی دیواروں اور فرش کو آبِ زم زم سے دھونے کے بعد ہاتھوں اور کھجور کے پتوں کی مدد سے خشک کیا جائے گا جبکہ سفید کپڑے کا استعمال دیواروں کو صاف کرنے کے لیے کیا جائے گا۔

سالانہ غسلِ کعبہ کی تقریب 15 محرم الحرام کو ہو گی

خیال رہے کہ غسلِ کعبہ کی یہ مقدس روایت نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے زمانے سے چلی آ رہی ہے۔

بعض روایات کے مطابق نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سال میں دو بار کعبہ کو غسل دیا کرتے تھے، پہلی بار محرم الحرام میں اور دوسری بار رمضان المبارک کے آغاز سے قبل ماہِ شعبان میں۔

گزشتہ چند برسوں سے خانہ کعبہ کے غسل کی یہ تقریب سال میں صرف ایک بار کی جاتی ہے۔

خانہ کعبہ کی زیارت کا شرف حاصل کرنے والے ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے گھر کے لباس کی بھی خصوصی توجہ اور عقیدت کے ساتھ زیارت کرے۔ سالانہ روایت کے مطابق یوم عرفہ کو نماز فجر کے بعدغلاف کعبہ تبدیل کردیاگیا۔غلاف کعبہ کی تبدیلی کے کام کا آغاز نماز فجرسے پہلے رات 12 بجے شروع ہوا جو کئی گھنٹے جاری رہنے کے بعد صبح 6بجے مکمل ہوا۔ سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ ڈاکٹر شیخ عبد الرحمن السدیس کی نگرانی میں غلاف کعبہ کی تبدیلی عمل میں لائی گئی ۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کی پوری کاررائی حرمین انتظامیہ کی ویب سائٹ پر براہ راست دیکھی گئی۔نئے غلاف کی تیاری میں 670 کلو گرام خالص ریشم،120 کلو گرام خالص سونے اور100 کلو گرام چاندی کے دھاگے استعمال ہوئے ہیں۔ سونے کے دھاگوں سے قرآنی آیات کی کشیدہ کاری کی گئی ہے۔ ریشم خصوصی طور پر ا ٹلی سے درآمد کیا جاتا ہے جبکہ سونے اور چاندی کے پانی چڑھے دھاگے جرمنی سے منگوائے جاتے ہیں۔ غلاف کعبہ کی تیاری پر22ملین ریال سے زائد لاگت آتی ہے۔

 غلافِ کعبہ کی تبدیلی

نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہے۔ خانہ کعبہ کے چاروں اطراف کی پٹیوں کو الگ الگ تیار کیا جاتا ہے۔ تبدیلی کے عمل کے دوران پہلے ایک طرف کا حصہ اتار جاتا ہے۔ اس کی جگہ نیا غلاف چڑھا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا، تیسرا اور چوتھا حصہ اتارا جاتا اسی ترتیب کے ساتھ نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے۔

 غلافِ کعبہ کی تبدیلی

سب سے پہلے الحطیم کی طرف سے غلاف کعبہ کو کھولا جاتا اس کی جگہ نیا غلاف ڈالا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کو اوپر سے نیچے کی طرف پھیلایا جاتا ہے۔’ اللہ اکبر‘ کے الفاظ پر مشتمل پانچ شمعیں حجر اسود کے اوپر باب کعبہ کے بیرونی پردے پر لگائی جاتی ہیں۔ آخری مرحلے میں کعبہ کے دروازے کا پردہ تبدیل کیا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ کارخانے میں 200 ماہرین اور منتظمین کام کرتے ہیں۔ ان تمام کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور وہ اپنے شعبے کے ماہر اور اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں۔ ایک غلاف 8 ماہ میں مکمل ہوتا ہے۔ اس کا آغاز کپڑے کی سلائی سے ہوتا ہے اور اختتام خانہ کعبہ پر اسے لہرانے کا ہوتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *