اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی تیسری بیٹھک میں ملک میں ایک ہی دن الیکشن پر اتفاق کرلیا گیا تاہم اسمبلیوں کی تحلیل اور انتخابات کی تاریخ پر اتفاق نہ ہوسکا۔
مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات مثبت ماحول میں ہوئے ہیں جس میں حکومت اور پی ٹی آئی نے پورے ملک میں ایک ہی دن الیکشن کرانے پر اتفاق کرلیا ہے البتہ ابھی تاریخ طے نہیں کی گئی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ نگراں حکومتوں کی موجودگی میں عام انتخابات ہوں گے، الیکشن کی تاریخ پر دونوں کمیٹیاں اپنے اپنے مؤقف پر قائم ہیں لیکن دونوں اطراف سے لچک دکھائی گئی ہے، وہ بھی اپنی قیادت سے بات کریں گے، جس روز بھی ملک میں الیکشن ہوں گے نگران حکومتیں ہوں گی۔
شاہ محمود قریشی کی گفتگو
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تحریک انصاف 90 دن کے بعد ہونیوالے انتخابات کو آئینی تحفظ دینے کیلئے ایک بار پھر قومی اسمبلی میں جانے کو تیار ہے، تحریک انصاف آئین میں ترمیم کیلئے قومی اسمبلی میں جائے گی، لیکن یہ ترمیم صرف ایک بار کیلئے ہوگی کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہمیشہ کی ریت بن جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکراتی عمل کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہے لہذا اُس پر عمل درآمد کریں، اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اگر کسی نکتے پر پہنچیں تو اس پر عمل درآمد کا روڈ میپ بھی طے کریں۔قبل ازیں پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کو بیٹھک سے قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عشائیہ دیا اور میڈیا سے مختصر گفتگو میں امید ظاہر کی کہ مذاکرات کا انشا اللہ کوئی حل ضرور نکلے گا۔مذاکرات کے دوران مختصر وقفے میں پی ٹی آئی کی کمیٹی نے عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، شاہ محمود قریشی نے چیئرمین کو حکومت کی جانب سے پیش کردہ تجاویز سے آگاہ کیا جس پر عمران خان نے مذاکراتی ٹیم کو مشورے دیے۔دوسری جانب مذاکرات کے دوران حکومتی کمیٹی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کرکے پیشرفت سے آگاہ کیا۔