ایرانی سپریم لیڈر کا 5 روزہ قومی سوگ کا اعلان
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد 5 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ پہلے نائب صدر محمد مخبر آئین کے مطابق ایگزیکٹو برانچ کے انچارج ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ محمد مخبر کو عدلیہ، قانون ساز اداروں کے سربراہوں کی ہم آہنگی سے انتخابات 50 دنوں کے اندر کرانے ہوں گے۔
لبنان میں 3روزہ قومی سوگ کا اعلان
دوسری جانب ایرانی صدر، وزیرِ خارجہ کے انتقال پر لبنان میں بھی 3 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں ابراہیم رئیسی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
تہران ٹائمز کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، مشرقی آذربائیجان میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
صدارتی محافظوں کے سربراہ مہدی موسوی بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے اظہارِ تعزیت کیا گیا ہے۔
ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان نے ایرانی صدر، وزیرخارجہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابراہیم رئیسی ایک ’قیمتی ساتھی اور بھائی‘ تھے۔
ترک صدر اردوان کا کہنا ہے کہ اس مشکل وقت میں ترکیہ ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایران کے صوبہ مشرقی آذر بائیجان میں ہونے والے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت کئی اہم شخصیات جاں بحق ہوگئیں۔
ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ اس حادثے کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسی’موساد‘ کا ہاتھ ہے۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں ایک اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ’اسرائیل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ملوث نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے میں سینئر ایرانی کمانڈر جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس حملے کے جواب میں جب ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے تب سے ہی دونوں ممالک کے درمیان صورتحال بہت کشیدہ ہوگئی تھی۔
بعد ازاں، اسرائیل نے جواب میں ایران کے صوبے اصفہان پر محدود جوابی حملہ کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے بھی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرِ خارجہ کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کا اظہار کیا تھا۔
ایک بیان میں شیخ محمد بن زاید النہیان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اس مشکل وقت میں ایران کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہیں۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ٹیم نے ان کےآفیشل ایکس اکاؤنٹ سے آخری پوسٹ شیئر کر دی۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد ان کی ٹیم کی جانب سے اُنہیں خراجِ عقدت پیش کرنے کے لیے عربی میں ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔
اس پوسٹ میں لکھا ہے’سَلَامٌ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ‘ جس کا اردو میں مطلب ہے’ہم ابراہیم رئیسی کو سلام پیش کرتے ہیں کیونکہ وہ نیک کام کرنے والوں میں سے ایک ہیں‘۔
ایران کے صوبہ مشرقی آذر بائیجان میں ہونے والے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت کئی اہم شخصیات جاں بحق ہوگئیں۔
ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ اس حادثے کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسی’موساد‘ کا ہاتھ ہے۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں ایک اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ’اسرائیل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ملوث نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے میں سینئر ایرانی کمانڈر جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس حملے کے جواب میں جب ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے تب سے ہی دونوں ممالک کے درمیان صورتحال بہت کشیدہ ہوگئی تھی۔
بعد ازاں، اسرائیل نے جواب میں ایران کے صوبے اصفہان پر محدود جوابی حملہ کیا۔
چین کی وزارت خارجہ نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر حادثے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چین نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے عملے کی سلامتی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، تمام ضروری تعاون فراہم کرنے کو تیار ہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئے پیش آيا۔
حادثہ اس وقت پیش آيا جب ایرانی صدر مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز شہر کی طرف جارہے تھے، ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجانی صدر نے بھی شرکت کی۔
ایرانی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ مشرقی آذر بائیجان صوبے میں ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا جس میں ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذر بائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی سمیت بارڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر عملہ جاں بحق ہوگیا۔ ایرانی ہلال احمر نے جسد خاکی ملنے کی تصدیق کردی ہے۔
اس پیشرفت کی تصدیق نائب صدر محسن منصوری نے سوشل میڈیا اور سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں کی ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ مشرقی آذربائیجان میں پیش آیا جب وہ ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے۔
ایرانی ہلال احمر نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے جسد خاکی ملبے سے مل گئے ہیں، جنہیں تبریز منتقل کیا جارہا ہے۔
5 روزہ سوگ کا اعلان
سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد 5 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور نائب صدر محمد مخبر کو ملک کی ایگزیکٹو برانچ کا عبوری سربراہ مقرر کرنے کی تصدیق کردی۔
ایران کے پاس صدارتی الیکشن کرانے کے لیے زیادہ سے زیادہ 50 روز ہوں گے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سپریم لیڈر علی خامنہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ”میں پانچ روزہ عوامی سوگ کا اعلان کرتا ہوں اور ایران کے پیارے لوگوں سے تعزیت کرتا ہوں۔“
ایرانی نائب وزیر خارجہ علی باقری کوقائم مقام وزیرخارجہ مقرر
ایرانی ٹی وی کے مطابق ہیلی کاپٹر کے حادثے میں وزیرخارجہ عبداللہیان کے انتقال کے بعد ایرانی نائب وزیر خارجہ علی باقری کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کردیا گیا۔
ہیلی کاپٹر کی ’تھرمل سورس‘ سے نشاندہی
اس سے قبل ترکیہ کے میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر تلاش کرلیا گیا اور ترکیہ کے ڈرون نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی ’تھرمل سورس‘ سے نشاندہی بھی کی تھی۔
ترکیہ حکام نے تھرمل سورس کے ذریعے نشاندہی کی جانے والی جگہ سے ایرانی حکام کوآگاہ کیا بعدازاں ملبہ ملنے کی تصدیق پاسداران انقلاب نے بھی کی۔
جگہ کی نشاندہی کے بعد تہترامدادی ٹیمیں حادثے کی جگہ پر روانہ ہوگئیں لیکن شدید دھند، بارش اور حد نگاہ کم ہونے کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر پاکستانی برادری سمیت عالمی برادری نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایرانی صدر رئیسی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہا اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے المناک انتقال پر میں گہرے دکھ اور صدمے میں ہوں۔
مودی کا کہنا تھا کہا ایران باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کے اہل خانہ اور ایرانی عوام کے ساتھ میری دلی تعزیت ہے، بھارت دکھ کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔