اسلامی جمہویہ پاکستان کا 76واں جشن آزادی نہایت عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے
ملک بھر میں آج جشن آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی دی گئی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
نماز فجر میں ملکی ترقی، یکجہتی، امن اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
جشن آزادی پر مزار قائد کراچی اور مزار اقبال لاہور میں گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقاریب کچھ دیر بعد ہوں گی۔
پاکستان 27 رمضان المبارک 14 اگست رات 12 بجکر 5 منٹ پر معرض وجود میں آیا
ہم اپنی یوم آزادی کی تقریبات ہر سال 14 اگست کو اور ہمارے ساتھ آزاد ہونے والا ہمسایہ ملک انڈیا اپنی یہی تقریبات 15 اگست کو مناتا ہے اور ہر سال یہ سوال اٹھتا ہے کہ دو ملک جو ایک ساتھ آزاد ہوئے ہوں، ان کے یوم آزادی میں ایک دن کا فرق کیسے آ گیا؟ اس تحریر میں ہم نے اسی معمے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔
بزرگ ہمیں بتاتے ہیں کہ پاکستان رمضان کی 27ویں شب کو آزاد ہوا اور یہ کہ جس دن پاکستان آزاد ہوا اس دن جمعتہ الوداع کا مبارک دن تھا۔ پھر ہمیں بتایا جاتا ہے کہ اس دن 14 اگست 1947 کی تاریخ تھی اور ہم اپنے ساتھ آزاد ہونے والے ملک سے ‘ایک دن بڑے’ ہیں۔
لیکن جب ہم 14 اگست 1947 کی تقویم دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس دن تو جمعرات تھی اور ہجری تاریخ بھی 27 نہیں 26 رمضان تھی۔
پھر ہم پاکستان کے پہلے ڈاک ٹکٹ دیکھتے ہیں جو پاکستان کی آزادی کے 11 ماہ بعد نو جولائی 1948 کو جاری ہوئے تھے۔ ان ڈاک ٹکٹوں پر واضح طور پر پاکستان کا یوم آزادی 15 اگست 1947 طبع ہوا ہے۔
پھر اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ پاکستان کا یوم آزادی بھی 14 نہیں بلکہ 15 اگست 1947 ہے، تو پھر یوم آزادی کی پہلی سالگرہ 14 اگست 1948 کو کیوں منائی گئی؟ یوں ذہن ایک مرتبہ پھر الجھ جاتا ہے کہ پاکستان آزاد کب ہوا تھا: 14 اگست 1947 کو یا 15 اگست 1947 کو۔۔۔
اگر ہم 14 اگست 1947 کو آزاد ہوئے تو آزادی کے گیارہ ماہ بعد شائع ہونے والے ڈاک ٹکٹوں پر یوم آزادی کی تاریخ 15 اگست 1947 کیوں درج ہوئی اور اگر پاکستان 15 اگست 1947 کو آزاد ہوا تو ہم نے آزادی کی پہلی سالگرہ 15 اگست کے بجائے 14 اگست 1948 کو کیوں منائی؟ اور سب سے بڑھ کر تو یہ کہ آج تک یہ سالگرہ 15 کے بجائے 14 اگست کو کیوں مناتے چلے آ رہے ہیں؟